Monday, April 18, 2011

خالد احمد : ترک تعلقات پے رویا ، نا تو ، نا میں

ترک تعلقات پے رویا ، نا تو ، نا میں
لیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نا تو، نا میں

حالات کے طلسم نے پتھرا دیا مگر
بیتے سموں کی یاد میں کھویا نا تو ، نا میں

ہر چند اختلاف کے پہلو ہزار تھے
وا کر سکا مگر لب گویا نا تو ، نا میں

نوح فصیل ضبط سے اونچے نا ہو سکے
کھل کر دیر سنگ میں رویا نا تو ، نا میں

جب بھی نظر اٹھی تو فلک کی طرف اٹھی
برگشتہ آسمان سے گویا نا تو ، نا میں



0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔