شیشے میں چہرہ، چہرے پہ آنکھیں
آنکھوں کے پیچھے، سپنوں کا جنگل
جنگل میں دریا، دریا میں لہریں
لہروں پہ کشتی، کشتی میں ہلچل
جذبات نکھریں، جب مجھ پر بکھریں
چندا کی کرنیں، شاخوں کے سائے
اُجلے اندھیرے، ساتھی ہیں میرے
جینا بھی چاہوں، مرنا بھی آئے
میرا فسانہ، میری کہانی
کتنی ادھوری، کتنی مکمل
جتنے دِیے ہیں، میرے لیے ہیں
دل مجھ پر واریں، رنگین بہاریں
باغوں میں کلیاں، کلیوں میں خوشبو
خوشبو کے جھونکے، مجھ کو پکاریں
جھونکوں سے مل کر، آنگن میں دل کے
پگلی تمنا، ناچے مسلسل
آنکھوں کے پیچھے، سپنوں کا جنگل
جنگل میں دریا، دریا میں لہریں
لہروں پہ کشتی، کشتی میں ہلچل
جذبات نکھریں، جب مجھ پر بکھریں
چندا کی کرنیں، شاخوں کے سائے
اُجلے اندھیرے، ساتھی ہیں میرے
جینا بھی چاہوں، مرنا بھی آئے
میرا فسانہ، میری کہانی
کتنی ادھوری، کتنی مکمل
جتنے دِیے ہیں، میرے لیے ہیں
دل مجھ پر واریں، رنگین بہاریں
باغوں میں کلیاں، کلیوں میں خوشبو
خوشبو کے جھونکے، مجھ کو پکاریں
جھونکوں سے مل کر، آنگن میں دل کے
پگلی تمنا، ناچے مسلسل
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔