درد میں ڈوبی ہوئی ایک داستان ہے زندگی
لڑ کھڑاتی حسرتوں کا کارواں ہے زندگی
ہر گھڑی ہے تلخیوں کی دھول چہرے پر اٹی
آج کے انسان پر کتنی گراں ہے زندگی
کس طرح ہموار ہونگے درد کے یہ فاصلے
جب سکوں جاوداں کے درمیان ہے زندگی
جل رہی ہیں نفرتوں کی آگ میں اہل وفا
الفتوں کی لاش پر ماتم کناں ہے زندگی
لٹ رہا ہے آج اہل علم و فن کا بھی وجود
انسانیت کے نام پر بار گراں ہے زندگی
جذبۂ احساس کے فقدان کا ماتم نہ کر
درد دل کے واسطے ملتی خان ہے زندگی
لڑ کھڑاتی حسرتوں کا کارواں ہے زندگی
ہر گھڑی ہے تلخیوں کی دھول چہرے پر اٹی
آج کے انسان پر کتنی گراں ہے زندگی
کس طرح ہموار ہونگے درد کے یہ فاصلے
جب سکوں جاوداں کے درمیان ہے زندگی
جل رہی ہیں نفرتوں کی آگ میں اہل وفا
الفتوں کی لاش پر ماتم کناں ہے زندگی
لٹ رہا ہے آج اہل علم و فن کا بھی وجود
انسانیت کے نام پر بار گراں ہے زندگی
جذبۂ احساس کے فقدان کا ماتم نہ کر
درد دل کے واسطے ملتی خان ہے زندگی
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔