ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
اب ٹہرتی ہے دیکھے جا کر نظر کہاں
یا رب اس اختلاط کا انجام ہو بخیر
تھا اسکو ہم سے ربط مگر اس قدر کہاں
ایک عمر چاہے کہ گوارہ ہو نیش عشق
رکھی ہے آج لذت زخم جگر کہاں
ہم جس پے مر رہے ہیں وہ ہے بات ہی کچھ اور
عالم میں تجھ سے لکھ سہی تو مگر کہاں
ہوتی نہیں قبول دعا ترک عشق کی
دل چاہتا نہ ہو تو زبان میں اثر کہاں
حالی نشت نغمہ و مے ڈھونڈتے ہو اب
اے ہو وقت صبح، رہے رات بھر کہاں
اب ٹہرتی ہے دیکھے جا کر نظر کہاں
یا رب اس اختلاط کا انجام ہو بخیر
تھا اسکو ہم سے ربط مگر اس قدر کہاں
ایک عمر چاہے کہ گوارہ ہو نیش عشق
رکھی ہے آج لذت زخم جگر کہاں
ہم جس پے مر رہے ہیں وہ ہے بات ہی کچھ اور
عالم میں تجھ سے لکھ سہی تو مگر کہاں
ہوتی نہیں قبول دعا ترک عشق کی
دل چاہتا نہ ہو تو زبان میں اثر کہاں
حالی نشت نغمہ و مے ڈھونڈتے ہو اب
اے ہو وقت صبح، رہے رات بھر کہاں
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔