آنگڑائی بھی وہ لینے نہ پاے اٹھا کے ہاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دے مسکرا کے ہاتھ
یہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگایں غیر
اور اسکی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ
قاصد ترے بیان سے دل ایسا ٹہر گیا
گویا کہ کسی نے رکه دیا سینے پے آکے ہاتھ
کوچہ سے تیرے اٹھیں تو پھر جاہیں ہم کہاں
بیٹھے ہیں یاں تو دونو جہاں سے اٹھا کے ہاتھ
دینا وہ اسکا ساغر مے یاد ہے نظام
منہ پھیر کر ادھر کو ،ادھر کو بڑھا کے ہاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دے مسکرا کے ہاتھ
یہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگایں غیر
اور اسکی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ
قاصد ترے بیان سے دل ایسا ٹہر گیا
گویا کہ کسی نے رکه دیا سینے پے آکے ہاتھ
کوچہ سے تیرے اٹھیں تو پھر جاہیں ہم کہاں
بیٹھے ہیں یاں تو دونو جہاں سے اٹھا کے ہاتھ
دینا وہ اسکا ساغر مے یاد ہے نظام
منہ پھیر کر ادھر کو ،ادھر کو بڑھا کے ہاتھ
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔