Monday, April 18, 2011

ثناء اللہ ظہیر : دل ' کہ ویران ' اسے اور بھی ویران کیا

دل ' کہ ویران ' اسے اور بھی ویران کیا
یوں تیرے ہجر کی تکمیل کا سامان کیا

روشنی دیکھ کے بے وقت پرندے جاگے
پھر پرندوں نے میرے خواب کا نقصان کیا

شہر کی آگ ہوئی سرد ' تو میں نے ' اپنی
راکھ سے اٹھ کے نئی جنگ کا اعلان کیا

گرد اس شہر کی روشن میرے ماتھے پہ ہوئی
پھر میرے عکس نے آئینے کو حیران کیا

موت کے پار اترنا بڑا مشکل تھا ظہیر
میرے دشمن نے میرا راستہ آسان کیا


0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔