کرنے کو تو ہر بات کو ہم یاد کرینگے
پر تجھ کو بہت تیری قسم یاد کرینگے
جس سر کی تیرے شہر میں توہین ہوئی ہے
اس سر کو تیرے نقش قدم یاد کرینگے
غیروں کو تو کیا رنج میری موت کا ہوگا
احباب بھی دو چار قدم یاد کرینگے
اپنو کی عنایت کا یہی حال رہا ہے
ہم اپنے رقیبوں کے ستم یاد کرینگے
آ جایں گی ایک روز ہمیں راس جفایں
کچھ روز مگر تیرے ستم یاد کرینگے
تقدیر ہمیں لاکھ مسرت سے نوازے
ہم آپکے بخشے ہوئے غم یاد کرینگے
پر تجھ کو بہت تیری قسم یاد کرینگے
جس سر کی تیرے شہر میں توہین ہوئی ہے
اس سر کو تیرے نقش قدم یاد کرینگے
غیروں کو تو کیا رنج میری موت کا ہوگا
احباب بھی دو چار قدم یاد کرینگے
اپنو کی عنایت کا یہی حال رہا ہے
ہم اپنے رقیبوں کے ستم یاد کرینگے
آ جایں گی ایک روز ہمیں راس جفایں
کچھ روز مگر تیرے ستم یاد کرینگے
تقدیر ہمیں لاکھ مسرت سے نوازے
ہم آپکے بخشے ہوئے غم یاد کرینگے
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔